خبروں کی کہانی

بیرونس اینلے کا انسانی حقوق کونسل کے اختتامئیے کا خیرمقدم

اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کے 32ویں سیشن کے اختتام پر بیرونس جوائس اینلے کے بیان سےچند اقتباسات.

اسے 2015 to 2016 Cameron Conservative government کے تحت شائع کیا گیا تھا

انہوں نے کہا:

انسانی حقوق کونسل کی دسویں سالگرہ پر میری یہاں جینیوا میں شرکت ایک اعزاز ہے۔ یہ سالگرہ ایک موقع ہے کونسل کی نمایاں کامیابیوں پرایک نظر ڈالنےکا۔ اس سے یہ موقع بھی ملاہے کہ اگلے دس سال کے لئےراستے کا خاکہ تیار کر لیا جائے، اس دوران میں مجھے توقع ہے کہ ہمیں خواتین کو بااختیار بنانے کی اہمیت سے متعلق پروگرام کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی بلکہ وہ ایک حقیقت بن چکی ہوگی.

مجھے توقع ہے کہ اس سیشن میں اختیار کی گئی قراردادیں ان تمام کوایک امید فراہم کریں گی جن کے انسانی حقوق کو خطرہ لاحق ہےاور ان ریاستوں کی معاون بنیں گی جو اصلاح کے لئے پرعزم ہیں.

میں صنفی شناخت یا جنسی رحجان کی بنیادپر تشدد اورتعصب اوراس باب میں ایک خودمختارماہر کے تقررکے بارے میں قرارداد کا خیرمقدم کرتی ہوں۔ مجھے فخر ہے کہ برطانیہ نے اس قرارداد کی حمایت کی حوصلہ افزائی میں سرگرم کردار ادا کیااورجب کونسل میں ووٹنگ کا وقت آیا تو بلند آوازسے اس کا دفاع کیا۔ وقار کے ساتھ اورتعصب کے بغیرزندگی گزارنے کاحق کسی شخص کے جنسی رحجان یا صنفی شناخت کی بنیاد پرنہیں ہونا چاہئیے۔ جنسی رحجان اورصنفی شناخت کی بنیاد پرتشدد اورتعصب دنیا کے ہرخطے میں ہوتا ہے، ہمارے ہاں بھی دیکھنے میں آتا ہے اورہم اس ضمن میں خودمختارماہرکومکمل تعاون کی پیشکش کرتے ہیں۔ برطانیہ ہم جنس پرست خواتین ، مردوں، دو جنسی اورمخنث افراد کے حقوق، خواہ وہ دنیا میں کہیں بھی رہتے ہوں، کے فروغ اور تحفظ کا مستحکم عہد رکھتا ہے.

مجھے خواتین کے حقوق ، صنفی مساوات اورخواتین کی بااختیاری کو آگے بڑھانےکے باب میں چارقراردادوں کی منظوری کی بڑی خوشی ہوئی ہے۔ یہ قراردادیں تعصب کی ان کثیر الجہت اورمتقاطع قسموں کو تسلیم کرتی ہیں جن کا خواتین کو مسلسل سامنا ہے اوران سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی برادری کس طرح مل جل کر تمام ضرررساں روایات جیسے نسوانی جنسی اعضا کی قطع و برید اور بچپن، کم عمری کی اور جبری شادی کا خاتمہ کرے.

مزید معلومات

وزارت خارجہ فیس بک

Media enquiries

For journalists

ای میل [email protected]

Updates to this page

شائع کردہ 1 جولائی 2016