پریس ریلیز

بیرونس وارثی نے افغان خواتین کی برطانوی حمایت کی توثیق کی

بیرونس سعیدہ وارثی افغان نائب وزیر برائے خواتین اور خواتین اراکین پارلیمنٹ سے ملیں اورافغانستان کی سیاست میں خواتین کے کرداراوران کے حقوق پر بات چیت کی.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا

سینئیروزیر برائے وزارت خارجہ بیرونس وارثی نے افغان نائب وزیربرائے امورخواتین فوزیہ وہابی، تین ممتاز اراکین پارلیمنٹ شکریہ بارک زئی، ریحانہ آزاد اورڈاکٹرنیلوفرابراہیم اورایکشن ایڈافغانستان کی ملیہ ملک پورسے وزارت خارجہ میں ملاقات کی.

وزیرنےعورتوں اورلڑکیوں کی افغانستان میں حیثیت کو بہتربنانے کے لئے برطانیہ کے تعاون کی توثیق کی جوافغانستان کے ساتھ اس طویل المدت شراکت داری کا حصہ ہے جو 2014ء میں لڑاکا فوج کی واپسی کے بعد کے لئے ہے۔ اگلے اپریل میں صوبائی اورصدارتی انتخابات کی طرف توجہ کرتے ہوئے وزیرنے ان چیلنجز کوتسلیم کیا جو افغانستان بھرمیں خواتین ارکان پارلیمنٹ اورخواتین ووٹروں کودرپیش ہیں۔انہوں نے برطانیہ کے کمٹ منٹ کی تصدیق کی جواس نے سیاسی اور انتخابی عمل میں خواتین کی شرکت کی حمایت کے لئے کر رکھا ہے جس میں خواتین پارلیمانی اورانتخابی افسران کی تربیت شامل ہے.

پیر 2 دسمبر کو بیرونس سعیدہ وارثی نے چیتھم ہاؤس میں 2014ء کے بعد افغانستان میں خواتین کی حیثیت پرایک تقریب کا افتتاح کیااورخواتین کے حقوق میں پیش رفت اور2001ء کے بعدان کے تحفظ کی اہمیت کی تصدیق کی.

اس ملاقات کے بعد بیرونس وارثی نے کہا:

ان متاثر کن خواتین سے یہاں اورچیتھم ہاؤس میں ملاقات اوران کے اس بارے میں خیالات سنناایک استحقاق سے کم نہیں کہ ہم کس طرح خواتین کو افغانستان میں سیاسی اوراقتصادی زندگی میں براکردارادا کرنے کے لئے مدد دے سکتے ہیں۔ یہ خواتین ہزاروں نوجوان خواتین کے لئےایک ماڈل ہیں۔ وہ اس بات کی مظہر ہیں کہ تعلیم یافتہ خواتین صرف پارلیمنٹ میں ہی نہیں بیٹھتیں بلکہ اورآگے بڑھ کر فیصلہ سازی میں حصہ لے سکتی ہیں۔اگلے سال انتخابات مزید افغان خواتین کے لئے ایک اہم موقع فراہم کریں گے کہ وہ جمہوری عمل کا حصہ بن سکیں جس سے تعاون کے لئے برطانیہ کمربستہ ہے.

مزید معلومات

بیرونس سعیدہ وارثی ٹوئٹر پر @SayeedaWarsi

وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ

وزارت خارجہ فیس بک اور گوگل+

وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو

وزارت خارجہ فیس بک

اردوویب سائٹ

Media enquiries

For journalists

ای میل [email protected]

Updates to this page

شائع کردہ 3 دسمبر 2013