مذہبی عدم رواداری کی روک تھام اورآزادئی مذہب وعقائد کی حمایت
سینئیروزیرمملکت بیرونس سعیدہ وارثی نے نیویارک میں وزرا کے اجلاس کاانعقاد کیا.
بیرونس سعیدہ وارثی نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران نیویارک میں وزرائے خارجہ اورعالمی تنظیموں کے اراکین کا ایک اجلاس منعقد کیا جس میں تنظیم برائے اسلامی تعاون کے سکریٹری جنرل اکمل الدین احسان اوغلواور کینیڈا کے وزیر خارجہ جان بئیرڈ نے بھی شرکت کی، اجلاس میں مذہب کے نام پر تشددکے خلاف اورسب کے لئے آزادی مذہب و عقائد کی حمایت پر تبادلہ خیال کیا گیا.
اجلاس کے فورابعد بیرونس وارثی نے بتایا:
تعصب یا پرتشدداختلاف کے بغیراپنے مذہب یا عقیدے پرعمل، تبدیلی یا دوسروں کے ساتھ اس میں حصہ لینا تمام انسانوں کابنیادی انسانی حق ہے۔افسوس یہ ہے کہ اکثردنیا میں مختلف مذاہب یا عقائدکے حامل افرادکویہ حق نہیں دیاجاتا۔ میرا ماننا ہے کہ جو معاشرے مذہب یا عقیدے کی آزادی کی ضمانت دیتے ہیں وہ مستحکم، منصفانہ اورزیادہ پراعتماد ہوتے ہیں۔آج یہاں موجودسرکاری اورعالمی تنظیموں کے ساتھ ساتھ برطانیہ اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کی قرارداد 18/16 اوراستنبول عمل کے بارے میں آگہی اورعملدرآمد کا پابند ہے.
ہم مذہبی عدم رواداری کی روک تھام اورمعاشرے میں سب کے لَئے یکساں کردار کے دفاع کے لئےبلا امتیاز مذہب وعقائد دنیا کے ہرملک میں عملی اقدامات کے لئے کوشاں ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ ہم اقواممتحدہ کی قراردادوں سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کی طرف آئیں جن سے یہ واضح ہو کہ مذہب یا عقیدے کے نام پر تشدد کاکبھی کوئی جواز نہیں ہوتا.
مزید معلومات
بیرونس سعیدہ وارثی ٹوئٹرپر @SayeedaWarsi
وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ
وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو
وزارت خارجہ فیس بک
Updates to this page
شائع کردہ 27 ستمبر 2013آخری اپ ڈیٹ کردہ 27 ستمبر 2013 + show all updates
-
Added translation
-
First published.