خبروں کی کہانی

مذہبی اورکمیونٹی رہنما ایف جی ایم (FGM)کی مذمت میں متحد

مذہبی اور کمیونٹی رہنماؤں نے ایک مشترکہ اعلامیے پر بات چیت کے لئے اتحاد کر لیا ہے۔ جو لڑکیوں کے جنسی اعضا کی قطع و برید کی ناقابل قبول روایت کی مذمت کے لئے ہے.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
FGM Summit

مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے جن میں انٹرنیشنل ریلیف فاؤنڈیشن، فارورڈ اورمسلم ویمینز نیٹ ورک یوکے شامل تھیں، حکومتی وزرا سے ملاقات جو 19 جون کو ہوم آفس میں ایک کانفرنس کے دوران ہوئی.

ایف جی ایم (FGM)کے خلاف اعلامیے پر دستخط کرکے وہ امید کرتے ہیں کہ برطانیہ میں کمیونٹیز کو ایک واضح پیغام بھیجا جا سکے گا کہ یہ روایت عورتوں اور لڑکیوں پرسنگین تشدد کی ایک قسم ہے اور اسے کسی مذہب کی حمایت حاصل نہیں.

اثرات عمربھررہتے ہیں

انہوں نے یہ بھی زوردیاکہ یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اوراس کا اثراس کا شکار ہونے والوں کی جسمانی اور نفسیاتی صحت پر تاعمررہتا ہے.

برطانیہ میں اسے بچوں سے بدسلوکی کے علاوہ ایک مجرمانہ فعل بھی قرار دیا جاتا ہےاور حکومت اس نہایت نقصان دہ عمل کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہے.

حتمی اعلامیے پر برطانیہ میں تمام بڑےعالمی مذاہب کے نمائندے جولائی میں ہونے والی گرلزسمٹ میں دستخط کریں گے۔ یہ سمٹ جس کی میزبانی وزیر اعظم کریں گے، ایف جی ایم اور کم عمری اور جبری شادی کے ایک ہی نسل میں خاتمے کےلئے ہونے والی داخلی اورعالمی کوششوں کو متحرک کرنے کے لئے کی جارہی ہے.

یادگارمرحلہ

جرائم سے بچاؤ کے وزیر نارمن بیکر نے بتایا:

ایف جی ایم ایسا اذیت رساں عمل ہے جس کی کوئی مذہب اجازت نہیں دیتا۔

سیاسی یا ثقافتی حساسیت کو اس استحصال کو کھوج نکالنے اورروکنے کی راہ میں حائل نہیں ہونا چاہئیے.

اس ملک کا قانون اس ضمن میں واضح ہے لیکن اگر ہمیں ایف جی ایم کو ختم کرنا ہے تو ہمیں دل اور دماغ جیتنا ہونگے.

یہ سمٹ ایک یادگارمرحلہ ہوگی۔ اس سے مذہبی اور کمیونٹی رہنما اکھٹا ہوکراس اذیت ناک عمل کی مذمت کے لئے ایک کمٹ منٹ کریں گے، ہم کمیونٹیز سے تعاون کررہے ہیں کہ وہ خود اس پرعمل کرنا بند کریں اورایک نسل میں اس کا خاتمہ کردیں.

ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی وزیر اور بیرون ملک لڑکیوں اورعورتوں کے خلاف تشدد کی چیمپئین لن فیدراسٹون کا کہنا ہے:

ایف جی ایم کے خاتمے کے لئے مذہبی اور کمیونٹی رہنما بنیادی اہمیت رکھتے ہیں.

ان کے پاس وہ طاقت اور اثر ورسوخ ہے جو کمیونٹیز کے اندر تبدیلی لا سکتا ہے اوراس اذیت کی حقیقی عکاسی کر سکتا ہے جو اس عمل سے پیدا ہوتی ہے.

ان کا عزم ایک نسل میں ایف جی ایم کے کامیاب خاتمے کے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے.

قابل نفرت عمل

وزیر برائے کمیونٹیز اسٹیفن ولیمز نے کہا

عورتوں کے جنسی اعضا کی قطع و برید ایک قابل نفرت انگیزعمل ہے اوراس ملک میں اس کے لئے کوئی جگہ نہیں۔.

ہم اس کی مذمت اور اس کے خلاف کارروائی کو یکجا کررہے ہیں اوراسی لئے حکومتی وزرا نے آج کمیونٹی اورمذہبی رہنماؤں اورمہم چلانے والوں سے ملاقات کی ہے تاکہ ان کے تجربات سے مستفید ہوسکیں اورکمیونٹیز کے ساتھ کام کرکے اس قبیح عمل کو ختم کیا جاسکے.

مسلم چیپلن اورنیشنل نیٹ ورک کوآرڈنیٹربرائے مسلم ویمنز نیٹ ورک یوکے،شاہین اشرف کا کہنا تھا:

مذہبی رہنماؤں کا کردارایف جی ایم کے خلاف جدوجہد میں لازمی ہے.

کسی بھی لڑکی یا عورت کو اپنے تحفظ یا مذہبی برادری اور روایت کے درمیان انتخاب پر مجبور نہیں کیا جانا چاہئیے اور یہ ہماری مقدس ذمے داری ہے کہ اس غیر منصفانہ روایت کی تبدیلی کےلئے انصف کے ایجنٹ بن جائیں.

ساؤتھ ووڈفرڈ مسجد کے امام اورچئیرمین ڈاکٹرمحمد فہیم نے کہا:

یہ اہم بات ہے کہ کمیونٹیز ایف جی ایم کی مذمت کریں جو کوئی مذہبی فریضہ نہیں ہے۔ یہ شیطانی عمل ہے جو نوجوان لڑکیوں کی زندگی تباہ کردیتا ہے.

برطانیہ میں ایف جی ایم پر سرکاری کارروائی کا مرکز اس سے بچاؤ ہے۔

Media enquiries

ای میل [email protected]

Please use this number if you are a journalist wishing to speak to Press Office 0303 444 1209

Office address and general enquiries

2 Marsham Street
London
SW1P 4DF

ای میل [email protected]

General enquiries: please use this number if you are a member of the public 030 3444 0000

If your enquiry is related to COVID-19 please check our guidance page first before you contact us - https://www.gov.uk/guidance/coronavirus-covid-19-guidance-for-local-government.

If you still need to contact us please use the contact form above to get in touch, because of coronavirus (COVID-19). If you send it by post it will not receive a reply within normal timescale.

Updates to this page

شائع کردہ 20 جون 2014