پریس ریلیز

جبری شادی آگاہی ہفتہ

فورسڈ میرج یونٹ یا جبری شادی یونٹ FMU 'آگاہی ہفتہ' کے ذریعے جبری شادی کے متاثرین اور اس کے لئے کام کرنے والے ماہرین میں آگاہی میں اضافہ کرے گا.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا

اسکولوں میں موسم گرما کی تعطیلات کے دوران نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد کوبیرون ملک لے جاکران کی مرضی کے خلاف ان کی شادی کرائی جاتی ہے۔ ایف ایم یو FMU 7 تا 11 جولائی اس مسئلے کو سوشل میڈیا پر نمایاں کرے گا.

گزشتہ برس 40 فی صد کیس جن میں ایف ایم یو نے مشورہ یا مدد فراہم کی، 17 سال یا اس سے کم عمرکے نوجوانوں سے متعلق تھے۔ چند کیسوں میں متاثرین کو چھٹیوں میں رشتے داروں سے ملنے کا کہہ کر بیرون ملک لے جایا جاتا ہےلیکن ایک شادی کا منصوبہ تیار ہوتا ہے۔ بیرون ملک پہنچ کر یہ متاثرین برطانیہ کے مقابلے میں عموما تنہا پڑ جاتے ہیں اور مدد حاصل کرنا دشوار ہوجاتا ہے۔ اسی لئےسفر سے پہلےنوجوانوں کے لئےیہ جاننا ضروری ہے کہ وہ اپنے تحفظ کے لئے کیا کرسکیں گے.

اس مہم سے معاونت کے لئےہیش ٹیگ #RightToChooseپر ٹوئیٹ کی جاسکتی ہے۔آگاہی ہفتے میں یونٹ،بلاگس،وڈیو،اینی میشن، ٹوئیٹس اورتصاویر کے ایک سلسلے کے ذریعے شعور میں اضافہ کرے گا.

جبری شادی آگاہی ہفتہ میں لوگوں کے تحفظ کے لئے عملی اقدامات کے بارے میں معلومات حاصل کرتے رہئیے.

اس موقع پر وزارت خارجہ کے وزیرمارک سمنز نے کہا:

جبری شادی آگاہی ہفتہ کا مقصد موسم گرما کی تعطیلات سے پہلے لوگوں کو یہ معلومات یقینی طورسے بہم پہنچانا ہے کہ وہ مدد کہاں سے حاصل کرسکتے ہیں۔اور ماہرین کو کہ وہ مدد کس طرح کر سکتے ہیں.

یہ ضروری ہے کہ لوگ اس ضرررساں عمل سے محفوظ رہیں جو اب ایک مجرمانہ فعل قرار دیا جاچکا ہے.

میں ماہرین اورعام افراد پر زور دونگا کہ اگر وہ جبری شادی کے بارے میں خدشے کا شکار ہیں تو ایف ایم یو سے رابطہ کریں.

جرائم سے بچاؤ کے وزیرنارمن بیکر نے کہا:

اسکولوں میں موسم گرما کی تعطیلات کے دوران نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد کوبیرون ملک لے جاکران کی مرضی کے خلاف ان کی شادی کرائی جاتی ہے.

اسی لئے حکومت کا جبری شادی یونٹ متاثرین اور ماہرین میں اس مسئلے کے بارے میں شعور بڑھانے کے لئے جبری شادی آگاہی ہفتہ منارہا ہے.

وہ لڑکیاں جن کی شادی ان کی مرضی کے خلاف کردی جائے اور وہ اس تکلیف دہ تجربے سے گزررہی ہوں جو استحصال کی ایک شکل ہے تو ان کے لئے یہ عمر قید کے برابر ہوتا ہے.

جبری شادی کو ایک مجرمانہ فعل قرار دے کر ہم نے متاثرہ افراد کے تحفظ میں اضافہ کیا ہے۔ جبری شادی قطعـا ناقابل قبول ہے اور اسے برداشت نہیں کیا جائے گا.

مزید معلومات

گزشتہ ماہ حکومت کی جانب سےنیا ضابطہ متعارف کرایا گیا ہےجس کی رو سے جبری شادی انگلینڈاور ویلزمیں ایک مجرمانہ فعل قرار پایا ہے۔یہ بیرون ملک برطانویوں پربھی لاگو ہوتا ہے جنہیں جبری شادی کا شکار ہونے کا خطرہ ہو.

جبری شادی یونٹ جنوری 2005ء میں قائم کیا گیا تھا جو جبری شادی کیس ورک اور پالیسی کے لئے مرکزی ادارہ ہے۔ یہ ادارہ برطانیہ میں جہاں ہرشخص کو مدد حاصل ہے اور بیرون ملک بھی کام کرتا ہےجہاں برطانوی شہریوں کوجن میں دہری شہریت کے حامل افراد شامل ہیں، کونسلر خدمات فراہم کی جاتی ہیں.

Forced Marriage Unit

Tel: +44 (0) 20 7008 0151

Email: [email protected]

مارک سمنز ٹوئٹرپر@مارک سمنز

وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ

وزارت خارجہ فیس بک اور گوگل+

وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو

وزارت خارجہ فیس بک

اردوویب سائٹ

Media enquiries

For journalists

ای میل [email protected]

Updates to this page

شائع کردہ 7 جولائی 2014