برطانوی وزیربرائے انسانی حقوق کی افغان خاتون اول سے ملاقات
بیرونس جوائس اینلے نے اوسلو میں افغانستان کی خواتین کے حقوق میں پیش رفت پر بات چیت کی اور افغان خاتون اول رولاغنی سے ملاقات کی
انہوں نے یہ دورہ 22 سے 24 نومبر کو کیا جس میں نارویجئین وزیر برائے اموردفاع کے تحت کئی اعلی سطحی مذاکرات افغانستان میں عورتوں کے حقوق اور اختیارات میں اضافے پر کئے گئے۔
یہ مذاکرات گزشتہ سال نومبرمیں امریکی قیادت میں ہونے والے جارج ٹاون یونیورسٹی سمپوزیم کی پیش رفت تھے جس کاموضوع تھا’’ افغان خواتین کو آگے لانا’‘۔ اور اس میں یہ غور کیا گیا تھا کہ افغان خواتین کو حاصل شدہ فوائد کو برقرارکیسے رکھاجائے اور ان میں اضافہ کیسے ہو۔
اوسلومیں تبادلہ خیال سے خواتین کے امور میں مزید جانکاری ہوئی ہے جوکہ 3تا4 دسمبر 2014 ءکو افغانستان کانفرنس لندن میں زیرغورآئیں گے۔
اپنے دورے میں بیرونس اینلے نے افغان خاتون اول رولاغنی سے ملاقات کی اورافغانستان میں انسانی حقوق بالخصوص خواتین کے حقوق کے لئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ یہ دورہ انسانی حقوق پرتبادلہ خیال کے لئے کئی سرکاری افسران اور کئی این جی اوزسے ملاقات کا موقع بنا۔
وزیر نے افغان خودمختارانسانی حقوق کمیشن سیماثمر سے ملاقات کی اورکمیشن کے لئے برطانوی حمایت کا اعادہ کیا۔اس کے بعدوہ نارویجئین پارلیمنٹ کے اراکین عابد راجہ اور سلوی گراہم سے ملیں جنہوں نے حال میں آزادئِ مذہب یا عقیدے پر ایک بین الاقوامی پارلیمانی گروپ کا انعقاد کیا تھا۔
بیرونس اینلے نے افغانستان پر کانفرنس میں اختتامی خطاب کرتے ہوئےآئندہ لندن افغانستان کانفرنس کے بارے میں کچھ بتایا۔ دوسرے شرکا میں افغان وزیر برائے خواتین امور پروفیسر حسن بانو غضنفر، افغانستان ویمنز نیٹ ورک ڈائریکٹر حسینہ صفی اورافغان رکن پارلیمنٹ شنکائی کاروخیل شامل تھیں.
کانفرنس میں بیرونس نے کہا :
س سال دنیا نے ایک تاریخی دن دیکھا جب لاکھوں کی تعداد میں افغان خواتین خطرات کے باوجود ووٹ ڈالنے گئیں.
خواتین افغان معاشرے،معیشت، سیاست اور سلامتی کے لئے جو کردارادا کرسکتی تھیں وہ انہوں نے شروع کردیا ہے اور انہیں کرنا بھی چاہئیے۔ وہ اپنی آوازسنارہی ہیں۔ ہم پرعزم ہیں کہ وہ تنہانہ رہیں اورہم ان سے مکمل تعاون جاری رکھیں.
برطانوی حکومت یہ تعاون وہاں موجود شہری معاشرے کی تنظیموں کے ذریعے فراہم کررہی ہے اوراس میں افغان خودمختار انسانی حقوق کمیشن شامل ہے۔ ہم نے اپنا تعاون اپنے کام کے ذریعے ظاہر کیا ہےجو خواتین،امن اور سلامتی پراقوام متحدہ سلامتی کونسل قرارداد پرعملدرآمدمیں مدد کے لئے ہم نے کیا۔ اور ہم اگلے ماہ افغانستان لندن کانفرنس میں یہ ضمانت حاصل کریں گے کہ خواتین کے حقوق کا مسئلہ ایجنڈا پراوپررہے.
یہ تمام اقدامات اہم ہیں جن کے لئے کئی افراد بشمول افغان خاتون اول رولاغنی اور دوسرے جن سے میں ملی ہوں، بیش قدر کردارادا کرہے ہیں.
مزیدمعلومات
اس کانفرنس کی تصاویر فلکر پر
بیرونس جوائس اینلے ٹوئٹرپر@جوائس اینلے
وزارت خارجہ ٹوئٹرپر@وزارت خارجہ
وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو
وزارت خارجہ فیس بک