افغانستان میں برطانیہ کے کام کی کہانی
ایک مشترکہ سرکاری دستاویز شائع کی گئی ہے جس میں 2001ء میں افغانستان میں برطانیہ کے جانے کی وجہ اور اس وقت سے اب تک کے واقعات پیش کئے گئے ہیں.
وزارت دفاع نے کابینہ آفس،ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ، وزارت خارجہ اورقومی سلامتی کونسل کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ آن لائن ریسورس فراہم کی ہے جس میں افغانستان میں برطانیہ کے کام کا وسیع تناظر پیش کیا گیا ہے.
یہ اشاعت, افغانستان میں برطانیہ کا کام , ہماری اس ملک سے وابستگی کی مکمل روداد پیش کرتی ہے جس کا آغاز ان واقعات سے ہوتا ہے جو برطانیہ کو افغانستان لے گئے اور آج تک کے واقعات تک جاری ہے اور اس میں ہماری مسلح افواج کی وطن واپسی بھی شامل ہے.
اس میں عبارت، ملٹی میڈیا اورتصاویر وغیرہ کے ذریعے یہ دکھایا گیا ہے کہ برطانوی حکومت نے عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کردہشت گردی کے خطرے میں کمی کے لئے اورافغانستان کی ترقی، طبی سہولیات اورمعاشی استحکام کو بہتر بنانے کے لئے ان 13 سال میں کیا کام کیا ہے.
قومی سلامتی کونسل مواصلاتی ٹیم کی کیٹی ہوروکس جنہوں نے آن لائن ریسورس پر کام کیا ہے، کہتی ہیں:
مختلف دھاروں کو جن میں فوجی کارروائی، سیاسی اور ترقیاتی مسائل شامل ہیں، یکجا کرنا آسان کام نہیں تھا۔ اورہم نے لندن میں سرکاری شعبوں اور افغانستان میں فوجی اور شہری ساتھیوں اور نیٹوکے شراکت داروں کے تعاون اور اولوالعزمی پر بھرپور تکیہ کیا.
افغانستان کے لئے 2014ء ایک انتہائی اہم سال ہوگا اور یہ اشاعت برطانیہ کے کلیدی مواصلاتی ذرائع میں سے ایک ہوگی۔ .