پاکستان کے لئے آلات کاتحفہ
پاکستانی پولیس، شہری دفاع اور فوج کے لئے آئی ای ڈی کامقابلہ کرنے والے آلات کاتحفہ.
سکریٹری خارجہ ولیم ہیگ نے کہا:
برطانیہ، پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے تاکہ حکومت کے [کانٹیسٹ] (https://www.gov.uk/government/publications/counter-terrorism-strategy-contest)کے تحت تعین کردہ انسداد دہشت گردی مقاصد کو آگے بڑھایا جاسکے۔ اس نقطہ نظر کے تحت برطانیہ کلیدی شراکت دار ملکوں میں دہشت گردی کی روک تھام کے لئے موثراورپائیدارصلاحیتیں تعمیر کرنے میں مدد دیتا ہےجو انسانی حقوق کے عالمی متفقہ معیار کے مطابق ہوں.
پاکستان آئی ای ڈی حملوں کے سنگین خطرے سے دوچار ہے جو دہشت گردوں اور شورشیوں کی جانب سے ہوتے ہیں۔ پاکستان نے اس خطرے سے نمٹنے اوراپنی سیکیورٹی فورسزکی صلاحیتوں کی نشوونما کے لئے برطانیہ سے مدد مانگی ہے۔ برطانیہ ایک کاؤنٹر آئی ای ڈی پروگرام پاکستان کو دے رہاہے جس سے آئی ای ڈی سے نمٹنے کے لئے ملٹی ایجنسی صلاحیت پیداہوسکے گی ۔ اس پروگرام سے آئی ای ڈی نیٹ ورک کو منتشر کرنے کی استعداد اور آئی ای ڈی خطرات کی روک تھام کے لئے خفیہ معلومات کو بہتر بنانے کی صلاحیت کو فروغ دیا جاسکے گا.
یہ منصوبہ تین سالہ پروگرامکے اب دوسرے سال میں ہے ۔مجموعی طور سے اس مقصد کے لئے پہلے سالمیں 495۔3 ملین پاونڈ مختص کئے گئے تھے جس میں پاکستانی فوج اور خیبر پختونخواہ پولیس کے لئے تربیت اورآلات کاتحفہ شامل تھا۔ایک شعبہ جاتی تحفے کی تفصیل ایوان کے سامنے 15 اکتوبر 2012ء کو پیش کی گئی تھی۔ اس صورت میں تجویزیہ تھی کہ پاکستان کو کاؤنٹر آئی ای ڈی آلہ اورتربیت دی جائے جس کی مالیت 5۔3 ملین پاؤنڈ تھی۔ اس میں سے تقریبا 22۔3 ملین پاؤنڈ کے آلات ہونگے ۔ یہ 5۔3 ملین حکومت کے انسداد دہشت گردی پروگرام فنڈ (2.75ملین پاؤنڈ] اور(750,000 پاؤنڈ) ولندیزی حکومت کے تحفےپرمشتمل تھے.
تحفے میں دئیے گئے آلات اوران کی اندازا قیمت کی تفصیل یہ ہے:
- انسداد آئی ای ڈی آلات 1۔2 ملین پاؤنڈ
- تلاشی کے آلات 7 لاکھ پاؤنڈ
- گاڑیاں 3لاکھ پاؤنڈ
- اسٹوریج اورفلائٹس کے لئے 120000 پاؤنڈ علیحدہ رکھے گئے
اس کے ساتھ تربیت، منصوبے کی فراہمی اوردیکھ بھال پر تقریبا 280000 پاؤنڈ لاگت آتی ہے۔تربیت کا مقصد آئی ای ڈی نیٹ ورک کو ناکارہ بنانے کی پاکستانی پولیس،شہری دفاع اورفوجی صلاحیت کو فروغ دینااور آئی ای ڈی حملوں کے خطرات کے بارے میں خفیہ معلومات کے ذرائع کوبہتر بنانا تھا.
آلات اور تربیت کاپیکیج فوجی اورقانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو اس خطرے سے نمٹنے کی بیش بہا اورپائیداراستعداد فراہم کرے گا۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے برطانیہ کی امداد کی درخواست پاکستان کے ساتھ شراکت میں کامکرنے کاایک بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔ اس سےبرطانیہ، پاکستان، پاکستان میں برطانیہ کے مفادات اورجنوبی ایشیا کے وسیع تر خطے میں دہشت گردی کے خطرے کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ مجوزہ تحفے کی منظوری یورپی یونین اورقومی اسلحہ برآمدی لائسنس معیار کے تحت دی گئی ہے۔
مجوزہ تحفےکی جانچ پڑتال اورمنظوری بین الحکومتی بیرون ملک کانٹیسٹ گروپ نے کی ہے جس نے تصدیق کی ہے کہ وہ حکومت کے تزویری اورفراہمی مقاصد کے مطابق ہے۔ وزارت خارجہ کے افسران نے بھی منصوبے کو انسانی حقوق کے لئے خطرے کے نقطہ نظر سے جانچا ہے جو بیرون ملک تحفظ اور انصاف میں مدد کے رہنما اصولوں کے تحت کیا گیا ہے جس کا قیام 2011ء میں سکریٹری خارجہ نے کیا تھا.
تحفے کی تفصیل کل ایوان کے سامنے رکھی گئی ہےاوراس تاریخ سےپارلیمنٹ کی نشست کے 14 دنوں کے اندر کسی رکن کو کوئی اعتراض ہوتووہ نوٹس یا تحریک کی شکل میں یا ایوان میں براہ راست اس اعتراض کوپیش کرسکتا ہے جس کے بعد اس اعتراض کا جائزہ لئے جانے تک تحفے کی منظوری معطل رکھی جائے گی۔ .
مزید معلومات
سکریٹری خارجہ ٹوئٹر پر @WilliamJHague
وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ
وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو
وزارت خارجہ فیس بک