نک کلیگ کا ایشئین بزنس ایسوسی ایشن سے خطاب
نائب وزیراعظم نے ایشئین بزنس ایسوسی ایشن کے سالانہ عشائیے میں اہم تقریر کی ہے۔ ذیل میں اس کے اقتباسات پیش ہیں.
تعارف
آپ اپنے منتخب شعبے میں قائدانہ کردارادا کررہے ہیں، برطانیہ کی چند سب سے کامیاب ترین کمپنیاں چلارہے ہیں، ایشیا اور باقی دنیا میں تجارت کررہے ہیں.
برطانوی ایشیائی کاروباری
مشکل معاشی حالات کے باوجودآپ کی کمپنیوں نے ترقی اور نمو، سرمایہ کاری اورملازمتوں کے مواقع فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ برطانیہ میں اس وقت تقریبا تین لاکھ چھوٹے- درمیانے کاروبارنسلی اقلیتوں کے ہاتھ میں ہیں جو ہرسال برطانوی معیشت میں 30 بلین پاونڈ کا اضافہ کرہے ہیں.
آپ دولت پیدا کررہے ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ یہ ہمیشہ اتنا آسان نہیں ہوتا۔ اس راہ میں آپ میں سے کئی نے ناکامیاں اور تعصب کا سامنا کیا ہوگا۔ لیکن ان مسائل کو آپ نے خواہ وہ کتنے ہی مشکل ہوں، ہماری معیشت کے تمام شعبوں میں اپنی اختراعات اورمواقع سے فائدہ اٹھانے میں حائل نہیں ہونے دیا.
لہذا یہ کوئی حیرت کی بات نہیں ہے کہ برطانیہ کی ایشیائی کمیونٹی آج کی منیجمنٹ ٹوڈے کی فہرست میں برطانیہ کے ٹاپ 100 انٹرپرنیورزکی نمائندگی کرتی ہے.
لبرل ڈیموکریٹس میں ہم آپ کے عزائم،سخت محنت اور کاروبار کو ایسا راکٹ ایندھن سمجھتے ہیں جس کی برطانوی معیشت کو پھلنے پھولنے کے لئے آج ضرورت ہے.
لبرل ڈیموکریٹس میں ہم آپ کے عزائم،سخت محنت اور کاروبار کو ایسا راکٹ ایندھن سمجھتے ہیں جس کی برطانوی معیشت کو پھلنے پھولنے کے لئے آج ضرورت ہے
برطانیہ – ایک کھلی معیشت
ہم برطانیہ کو ایک جدید، متنوع، بیروں بین تجارتی قوم کی حیثیت سے برقرار رکھنے کے لئے دن رات جدوجہد جاری رکھیں گے، اپنے یورپی پڑوسیوں اور باقی دنیا کے ساتھ ہمارا کاروبار جاری رہے گا.
Iجیسا کہ میں نے کل کنفیڈریشن آف برٹش انڈسٹری میں کہا کہ اب ذمے دارسیاستدانوں اور کاروباریوں کو برطانیہ کی کھلی معیشت کی حیثیت برقراررکھنے کی ہمیشہ سے بھی زیادہ ضرورت ہے۔ آنے والے برسوں میں جلد اور یقینی کامیابی کی راہوں میں سے یہ ایک ہے.
جنوبی ایشیا کے ساتھ تجارت
بھارت، پاکستان، سری لنکا، بنگلا دیش اور نیپال کے ساتھ ہماری بڑھتی ہوئی تجارت اس کی نمایاں مثال ہے.
برطانیہ ان ملکوں میں بڑا سرمایہ کار ہے جہاں برطانیہ کے مشہوربرانڈ نام جیسے مارکس اینڈ اسپنسر، یونی لیور، ائربس، ڈائیا جیو، گلیکسوسمتھ کلائن، ریکٹ، ایچ ایس بی سی، نیکسٹ، کئیرن انرجی اوردوسرے، ان ترقی کرتی معیشتوں میں اپنا حصہ مستحکم کررہے ہیں۔ لیکن جیسا کہ میں نے بھارت میں خود دیکھا کہ ہم مزید بہت کچھ کرسکتے ہیں.
ملاحظہ کیجئیے اگست 2014 میں نک کلیگ کا بھارت کا دورہ
عالمی بنک کے تازہ ترین جائزے کے مطابق جنوبی ایشیا کی معیشت اس سال اوراگلے سال، 6 فی صد کے حساب سے بڑھ رہی ہے۔ مشرقی ایشیا اور بحر الکاہل خطے کے بعد یہ خطہ دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے ترقی کررہا ہے.
اس محرک کے زبردست حصے کو عالمی بنک نے مودی منافع کا نام دیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی حکومت میں سرمایہ کاری، روزگار اور نمو کو ترجیح بنایا ہے اور جب میں موسم گرما میں ان سے ملا تو ہم نے برطانیہ کے اس اہم کردار کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جو وہ بھارت کے ان عزائم میں تعاون کے لئے ادا کرسکتا ہے۔ مودی سے ملاقات
اس کے ساتھ دیگر اہم جنوبی ایشیائی مارکیٹوں میں زبردست مواقع موجود ہیں۔ پاکستان ان میں سے ایک ہے۔ یہ ایک ترقی پزیر مارکیٹ ہے جس کی نوجوان آبادی تقریبا 186 ملین ہے۔ اس میں ابھرتا ہوادرمیانہ طبقہ ہے جو برطانوی مصنوعات اور برانڈ سے واقف اور ان پر اعتماد کرتا ہے اس کی وجہ ہم دونوں ملکوں میں رابطے ہیں اور ہم نے 2015 تک تجارت کو بڑھا کر 3 بلین پاونڈکرنے کا ہدف متعین کررکھا ہے.
ان ملکوں میں ہنر کی تربیت کے ساتھ ساتھ طبی دیکھ بھال پربھی بہت توجہ دی جارہی ہے۔ جس کی ضرورت دوردرازعلاقوں میں اور بھی زیادہ ہے۔ برطانیہ میں ہمارے پاس علم اور کاروباری استعدادہے جس کی آج یہاں بہت بڑی نمائندگی ہے.
یوکے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ ہر طرح سے کمپنیوں کی مدد کے لئے تیار ہے جو وہ بھارت، پاکستان اور بنگلادیش و سری لنکا میں مقامی طور پرفراہم کر سکتا ہے۔