تقریر

''آج کی قرارداد دہشت گردی کے ہرعنصرسے نمٹنے میں ایک اورقدم کی پیشرفت ہے''

اقوام متحدہ میں برطانوی مشن کے سفیر لائل گرانٹ کا سلامتی کونسل کے کھلے مباحثےمیں بیان جس کاموضوع تھا 'عالمی امن اور سلامتی کے لئے خطرات: دہشت گردی اور سرحدوں کے پار جرائم'

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
Sir Mark Lyall Grant

دہشت گردی کی مالی امداد سے، جس کو بین الریاستی منظم جرائم سے فائدہ پہنچتا ہے، دہشت گردوں کو دہشتگردی کی مزید مہلک مہمات چلانے کا موقع ملتا ہے۔ مجرم، غیر قانونی اشیا کی تجارت کرتے ہیں، لیکن دہشت گردوں کو ان سرگرمیوں سے فائدہ پہنچتا ہے وہ مزید انسانی جانوں سے کھیلتے ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ ہم روزانہ ہی اس کی شہادت دیکھتے ہیں، اس ہفتے بھی کئی کم عمر پاکستانی طلبہ کو دہشت گردوں نے پشاور میں گولی ماردی۔

ان خطوں میں جہاں اقوام متحدہ پیس کیپرزصف ا ول میں ہیں، خاص طورپرافریقہ میں، بین الریاستی منظم جرائم ان کے فرائض میں بھی پیچیدگی اورخطرات پیداکرتے ہیں۔ اورپائیدارامن کی کوششوں کو کمزور کرتے ہیں۔

برطانیہ آج کی پہل قدمی کا تین وجوہ سے خیرمقدم کرتا ہے۔

پہلی، یہ کہ یہ ایک بروقت یاددہانی ہے اقوام متحدہ کی رکن ریاستوں کے لئے کہ اپنی موجودہ ذمے داریوں کے تحت وہ دہشت گردی کی مالی امداد کی ہر شکل کوروکیں۔

اقوام متحدہ کے پاس دہشت گردی کی روک تھام سے متعلق قراردادوں کامستحکم مجموعہ ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں اغوا برائے تاوان، غیر ملکی دہشت گرد جنگجوؤں سے خطرےاور داعش کی مالی امداد ختم کرنے کی حالیہ قراردادوں پر مکمل عملدرآمد کے لئے بھی کام کرنا چاہئیے۔

ہمیں قرارداد کے تحت عائدکردہ پابندیوں پربھی مکمل عملدرآمد کرنا چاہئیے۔ دوسری، دہشت گردی اور بیان الریاستی جرائم کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کی طرزشدیدتشویش کا باعث ہے۔

اس امر کی بڑھتی ہوئی شہادت موجود ہے کہ دنیا کے کئی خطوں میں گروپ جیسے کہ دوسروں کے ساتھ داعش، الشباب اور بوکوحرام گروپ بین الریاستی منظم جرائم ٹریفکنگ کے راستوں کو استعمال کرتے ہیں۔ کچھ صورتوں میں کئی مختلف غیرقانونی مصنوعات کی تجارت کی شہادت بھی ملی ہے۔

ہتھیاروں، افراد، منشیات، تیل، فن پاروں یا جنگلی حیات سے دہشت گردگروپوں کے بڑےمالی ذرائع ہیں۔ ان تمام ذرائع پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔اسی لئے 2014ء میں ہم نے بجا طور جمہوریہ کانگو اوروسطی افریقی جمہوریہ میں پابندیوں کا دائرہ وسیع کردیا تھاتاکہ جنگلی حیات اوران سے تیارکردہ اشیا بھی اس میں شامل ہوجائیں۔ صومالیہ کے ساحلوں کے قریب ہم نے کوئلے کی ٹریفکنگ کو روکنے کا اختیا بڑھادیا ہے تاکہ ایک اورناجائز مالی ذریعہ بند ہوسکے۔

تیسری، آج کی قرارداد تمام متاثرہ ملکوں اورخطوں کی استعداد بڑھانے میں معاونت جاری رکھنے کی ضرورت پرزور دیتی ہے۔

رکن ریاستوں کی جانب سےصرف ایک جامع اورکثیرالنظمی کارروائی ہی دہشت گردی کا دیرپاحل فراہم کرسکتی ہے۔اور اس میں دہشت گردی کی روک تھام میں موثرتعزیری انصاف، انسانی حقوق کا احترام اوربین الاقوامی قانون اورموثرسرحدی انتظام شامل ہے۔

Updates to this page

شائع کردہ 19 دسمبر 2014