تقریر

'امن کے قیام میں خواتین کی شرکت میں رکاوٹوں کی روک تھام اوربرطانیہ کاکردار'

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی پیس بلڈنگ کمیشن تقریب میں برطانیہ کی سینئیر وزیرمملکت بیرونس سعیدہ وارثی کی تقریر

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
United Nations

پیس بلڈنگ کمیشن کے امن کے قیام کے لئے خواتین کی معاشی خودمختاری کے موضوع پربولنا میرے لئے ایک اعزازہے، یہ کمیشن تنازعات کے خاتمے کے بعد ملکوں میں صنفی مساوات کے فروغ کے لئے اہم کام کررہاہے;

اس سیشن میں، جس سے خواتین کی معاشی خودمختاری کے ذریعےپائیدارامن کے حصول کے لئے ہمارے کمٹ منٹ کی توثیق ہوتی ہے، مجھے بولنے کاموقع دینے پرمیں مادام چئیرمین آپکی شکرگزار ہوں۔

تنازع کے بعد پیداہونے والے ماحول میں استحکام کی تشکیل میں خواتین کا کردارقطعی طورپرناگزیر ہے۔ لیکن افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ دنیا بھر میں عورتیں امن کے قیام کےلئے کامیاب کردارادا کرنے میں نمایاں رکاوٹوں کا شکارہوتی ہیں۔عالمی برادری کو ان رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے کام کرنا چاہئیےاورعورتوں اورلڑکیوں کی ضروریات اورامن کی تشکیل میں ان کے کردارکو ایک مستند معیار قراردلوانا چاہئیے.

میں اقوام متحدہ کے اس اعلامیے کی منظوری کا خیرمقدم کرتی ہوں جس میں پیس بلڈنگ کمیشن کے اراکین سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ خواتین کی خود مختاری کے لئے خصوصی عزائم پرعملدرآمدکی کوششوں کو مستحکم کریں.

اس شعبہ میں اگرچہ پیش رفت ہوئی ہے لیکن صنفی مساوات کے لئے اورتنازعات کے بعد عورتوں کی ضروریات کی تکمیل کو یقینی بنانے کے لئےابھی بہت کام کرنا باقی ہے خاص طورپران ملکوں میں جو بحران سے نکل رہے ہیں جیسے کہ مصر۔ تنازعات کے بعد ملکوں میں عورتیں اب بھی تعلیم، عام سہولیات اورانصاف کے حصول، اور تشددسے بچاو اور روزگار کے مواقع کے لئے جدوجہدکررہی ہیں.

برطانیہ ان رکاوٹوں سے نمٹنے کا عزم رکھتا ہے جو امن کی تشکیل میں خواتین کی راہ میں حائل ہیں۔ برطانیہ کے نیشنل ایکشن پلان برائےاقوام متحدہ سلامتی کونسل قرارداد 1325میں امن کی تشکیل میں خواتین کے کردار کو ہماری دفاعی، سفارتی اور ترقیاتی سرگرمیوں میں پوری طرح شامل کیا گیا ہے۔ سکریٹری خارجہ کا جنسی تشدد کی روک تھام کا انیشئیٹو(PSVI) تنازعات کے دوران جنسی تشدد کے خاتمے کے لئے جو جنگوں میں ایک تباہ کن اور بے رحمانہ ہتھیار کاکام کررہا ہے اور مجرموں کی بے حسی کو پاش پاش کرنےکے لئے سیاسی تحریک کی تشکیل کررہا ہے.

مجھے خوشی ہے کہ اس ہفتے کے شروع میں سکریٹری خارجہ نے2014ء میں (PSVI) پرکانفرنس کااعلان کیا ہے.

برطانیہ کئی ملکوں میں جن میں افغانستان اورمصرشامل ہیں ایسے منصوبوں کا آغاز کررہا ہے جن سے خواتین کی معاشی خودمختاری کو مدد ملے۔ تاہم جہاں یہ منصوبے افراداورکمیونٹیزکی خودمختاری پربراہ راست اثرانداز ہوسکتے ہیں وہیں ہمیں ایسی سرگرمیوں کی بھی ضرورت ہے جن سے تنازعات کے حل اوران کے خاتمے کے بعد کی منصوبہ بندی میں خواتین کی شرکت کو مسلمہ بنایا جاسکے.

مجھے امید ہے کہ آج کی میٹنگ اسے ممکن بنائے گی.

شکریہ.

Updates to this page

شائع کردہ 26 ستمبر 2013