تقریر

'خواتین پرتشدد کے خلاف جنگ کا اگلا مرحلہ کامیابی کا ہے'

عورتوں پر تشدد کے خاتمے کے لئے بھارت میں نوجوانوں سے برطانوی ہائی کمشنر سرجیمزبیون کے خطاب کے اقتباسات.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
Sir James Bevan

’’ پہلی بات، میں آپ سب کو مبارکباددیتا ہوں۔آپ میں سے ہر نوجوان بھارتی آج یہاں اس لئے موجود ہے کیونکہ آپ ایک سخت انتخابی عمل سے گزرے ہیں اور خاص لوگ ہیں۔ آپ کی پروفائل بتاتی ہے کہ آپ پہلے ہی شاندار کامیابیاں حاصل کرچکے ہیں۔ لہذا پہلا پیغام یہ ہے: اپنے آپ پر یقین رکھیں کیونکہ آپ اس کے حقدارہیں۔

دوسراپیغام: آپ جو کررہے ہیں وہ اگرمشکل لگے تو اس لئے لگے گاکہ وہ مشکل ہے۔عورتوں اورلڑکیوں پرتشددہزاروں سال سے دنیا بھر کے ہر معاشرے میں ہورہا ہے۔ اگر اسے روکنا آسان ہوتا تو ہم اب تک کرچکے ہوتے۔

رویوں کو بدلنا ہمیشہ دشوار ہوتا ہے۔ جڑوں میں پیوست ثقافتی رویوں میں تبدیلی اوربھی مشکل ہوتی ہے۔ مفاد پرست ہمیشہ اپنی مراعات کے تحفظ کے لئے لڑجاتے ہیں۔جیسا کہ گاندھی جی نے کہا تھا:’ پہلے وہ آپ کو نظرانداز کرتے ہیں، پھر آپ پر ہنستے ہیں، اس کے بعد آپ سےجنگ کرتے ہیں اورپھر آپ جیت جاتے ہیں۔’ آپ جنگ کے مرحلے پرآپہنچے ہیں۔ اگلا مرحلہ آپ کی جیت کا ہے۔

تیسرا پیغام: ہم – آپ آگے بڑھ رہے ہیں۔ بلا شبہ خواتین اورلڑکیاں جو سماجی طور سے الگ تھلگ ہیں اب بھی دنیا بھراور یہاں بھارت میں، مسائل کا شکار ہیں۔ لیکن اکیسویں صدی کی بڑی حقیقت یہ ہے کہ صورتحال بہتر ہورہی ہے۔ بتدریج تاہم جدوجہد کے بغیرنہیں۔ لیکن بہتر ہورہی ہے۔

دنیا بھر میں لڑکیاں زیادہ تعدادمیں اسکول جارہی ہیں۔اور کامیاب پیشرفت کے لئے کوئی جادوئی گولی ہے تو وہ ہے لڑکیوں کی تعلیم۔ دنیا بھر میں عورتوں کی تعداد ملازمتوں میں بڑھتی جارہی ہے، وہ سیاست میں زیادہ سرگرم ہورہی ہیں؛ اپنی زندگی کے بارے میں پہلے سے زیادہ خود فیصلے کررہی ہیں: کب شادی کرنی ہے یا نہیں کرنی ہے، بچے چاہئیں یا نہیں، کہاں رہنا ہے، کہاں کام کرنا ہے ، کیا پہننا ہے، کس کے لئے ووٹ دینا ہے ،اپنا وقت کیسے گزارنا ہے۔

اور چوتھا پیغام: آپ تنہا نہیں ہیں۔ جیسا کہ فرانسیسی ادیب وکٹر ہیوگو نے کہا تھا،’ دنیا کی تمام قوتیں اس ایک نظرئیے کے مقابلے میں طاقتورنہیں ہوتیں جس کا وقت آچکاہو’ اور یہ نظریہ کہ ہر فرد کے حقوق مساوی ہیں ایک طاقتور نظریہ ہے جسے شکست نہیں دی جاسکے گی۔ تحریک حقوق نسواں اس انقلابی نظریے کا نام ہےکہ عورت ایک فردہے۔

عورتوں اورلڑکیوں کے حقوق کے لئے لڑائی ایک مشترکہ جدوجہد ہے۔ اس ضمن میں دنیا کےدوسرے ملکوں کی طرح برطانیہ کے اپنے چیلنج ہیں۔ایک ساتھ کام کرکے ہم ایک دوسرے سے تعاون کرسکتےاورسیکھ سکتے ہیں۔ ہم مل جل کے زیادہ مضبوط ہیں۔

یہاں بھارت میں سماجی تبدیلی کے لئے ایک مضبوط ہوتا ہوااتحاد موجودہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے خود عورتوں اور لڑکیوں پرتشدد کے خلاف آواز بلند کی ہے۔ اس عظیم ملک میں سفر کرتےہوئے میں لوگوں سے ملا ہوں، سیاستداں ، افسر شاہی، اراکین پارلیمان ، کاروباری رہنما، ادیب، رپورٹر، فنکار، سرگرم کارکن سب ہی جوعورتوں کے حقوق اور سب کے لئے انصاف کی ضمانت کے لئے کام کررہے ہیں، میں ان سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

میں بھارت کے بارے میں خوش امید ہوں۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ عظیم ملک ایک روشن مستقبل رکھتا ہے۔ لیکن مستقبل کے بارے میں پیش گوئی کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے تخلیق کیا جائے۔ میں آپ سب سے کہونگا کہ جائیے اور وہ بھارت تخلیق کیجئیے جو آپ چاہتے ہیں. ‘’

Updates to this page

شائع کردہ 17 مارچ 2015