افغانستان ماہانہ پیشرفت رپورٹ مئی 2014ء
سکریٹری خارجہ ولیم ہیگ نے پارلیمنٹ کوافغانستان کے بارے میں نومبر 2010ء کے بعد سے 38 ویں پیشرفت رپورٹ سے آگاہ کیا.
سکریٹری خارجہ ولیم ہیگ نے کہا:
میں ایوان کو آگاہ کرنا چاہتاہوں کہ وزارت خارجہ، وزارت دفاع اورادارہ برائے بین الاقوامی ترقی آج افغانستان یں نومبر 2010ء کے بعدسے ہونے والی پیش رفت پر 38ویں رپورٹ کا اجرا کررہے ہیں۔
افغان خودمختار انتخابی کمیشن نے تصدیق کی ہے کہ صدارتی امیدواروں میں سے کسی نے 50 فی صد ووٹ حاصل نہیں کئے جو پہلے مرحلے میں انتخابات جیتنے کے لئے ضروری تھے۔عبداللہ عبداللہ کو 45 فی صد ووٹ سے سبقت حاصل تھی ان کے بعد اشرف غنی احمد زئی کو6ء31 ووٹ ملے۔ صدارتی انتخابات میں 6ء6 ملین جائز ووٹ پڑے جو 2009ء کے انتخابات سے 2 ملین زیادہ تھےجو کہ جمہوری عمل کی عوامی حمایت کامظہر ہے۔ تقریبا 36 فی صد ووٹر خواتین تھیں۔دوسرا مرحلہ 14 جون کو ہونا تھا۔
افغان پارلیمنٹ نے اکثریتی رائے سے صدارتی حکمنامہ منظور کیا جس سے تعزیراتی قانون کی دفعہ 26 میں ترمیم ہوئی۔ اس سے اصل دفعہ کے متنازعہ الفاظ میں ترمیم کی گئی ہے جس کے تحت خاندان کے افراد کے خلاف رشتے دار قانونا گواہی دینے کے مجاز نہیں تھے۔
مئی کی 12 تاریخ سے لڑائی کے موسم کا آغازہوگیا۔ اگرچہ تشدد اور افغان نییشنل سیکیورٹی فورسزکی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوالیکن یہ متوقع تھا اورگزشتہ لڑائیوں کے انہی ادوار کے مساوی تھا۔ خواتین کی پہلی پلاٹون کے انتخاب کے لئے دو تاریخیں تھیں جس میں 33 امیدواروں کا 14 جون سے آغاز کے لئے انتخاب کیا گیا جس سے اے این ایس ایف کے اس کمٹ منٹ کا اظہار ہوتا ہے جوسلامتی کے شعبے میں خواتین کی تعداد بڑھانے کے لئے ہے۔
ہلمند سے منتقلی جاری ہے اور آبزرویشن پوسٹ استرگا2کو 10مئی کو بند کردیا گیا ہے۔ اس کے بند ہونے کے بعدہلمند کی روایتی برطانوی فوج اب کیمپ باسٹین میں منتقل ہوگئی ہے۔ صدراوباما نے2014 ءکے بعدفوج کی سطح کے امریکی پلان کا اعلان کیا ہے، 2015ء میں 9800 امریکی فوجی افغانستان میں موجود ہوں گے جن کی تعداد کابل میں 2015ء کے اختتام تک مختصر ہوکے 5500 کردی جائیگی۔2016 ء کے آخر میں سفارتخانے میں ایک نارملائزڈ مشن تعینات کیا جائیگا جس میں 1000 فوجی ہونگے بشرطیکہ دوطرفہ سلامتی معاہدے پر اطیمنان بخش طریقے سے اتفاق کرلیا جائے۔
میں یہ رپورٹ ایوان کی لائبریری کوپیش کررہاہوں.
مزید معلومات
سکریٹری خارجہ ٹوئٹر پر@ولیم ہیگ
وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ
وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو
وزارت خارجہ فیس بک